• ) مخفی نه رهے که طبیعی علوم اپنے تحقیقاتی سفر میں تنها ان چیزوں کے بارے میں تحقیق کرتے هیں جو تجربے (جو مادی وسائل اور ابزار سے انجام پاتا هے)کی قابلیت رکھتی هوں لهذا علوم اب تک وجودی صفات اور نسبتیں مانند قوه اور امکان، وحدت اور کثرت ، تقدم و تاخر اور اس طرح کی دیگر ابحاث سے متعلق تحقیق اور کنجکاؤی سے قاصر هیں ۔ اسی بناء پر مادی فلسفه خصوصا مادی جدلیاتی فلسفه جو اپنے وهم و گمان کے مطابق سائنسی تجربے کی پیروی یا اس کے شانه به شانه چلنے کا مدعی هے نے بھی ان موضوعات کی حقیقت اور ماهیت کے بارے میں گفتگو نهیں کی هے۔ اس فلسفه نے صرف ایک جمله (جو بھی هے ماده هے ماده کے علاوه کچھ بھی نهیں هے) پر اکتفا کیا هے۔ علاوه براین، ان موضوعات کے بارے میں قیل و قال کا ایک سلسله موجود هے اور کسی بھی بحث میں خواسته یا نا خواسته ان کلمات مانند امکان ، فعلیت ، حرکت و زمان اور وحدت و کثرت اور ان کے مانند دوسرے کلمات کا استعمال کرنا پڑتا هے اور ناچار جو مفهوم اخذ کرتے هیں ضروری هے دوسرے مشابه مفاهیم سے تمیز دیں۔(علامه) ↑
  • (( اینجا فقط تکه ای از متن درج شده است. برای خرید متن کامل فایل پایان نامه با فرمت ورد می توانید به سایت nefo.ir مراجعه نمایید و کلمه کلیدی مورد نظرتان را جستجو نمایید. ))

موضوعات: بدون موضوع  لینک ثابت


فرم در حال بارگذاری ...